بارش۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 3
اس کے بعد میں کافی دنوں تک آنٹی کے گھر کا چکر نہیں لگایا ۔اور اتفاق سے نہ ہی میرا آنٹی سے کوئی آمنا سامنا ہوا کہ میں اپنی ایکٹنگ کا رزلٹ دیکھ لیتا ۔میرے ان کے گھر نہ جانے سے گاہے نازیہ پوچھتی بھی رہی لیکن میں نے دفتر کی مصروفیت کا بہانہ بنا لیا لیکن اس کے ساتھ گپ شپ ویسے ہی چلتی رہی ۔۔۔۔۔۔ایک دن کی بات ہے کہ میں آفس سے گھر آیا تو دیکھا تو آنٹی امی کے پاس بیٹھی گپیں لگا رہیں تھیں ۔۔ میں نے آنٹی کو دیکھ کر دور سے سلام کیا اور اپنے کمرے کی طرف جانے لگا تو انہوں نے مجھے آواز دیکر بلایا اور بولیں ۔۔۔ کہاں جا رہے ہو ؟ ادھر تو آؤ ۔۔۔ اور میں بڑی مسکین سی شکل بنا کر آنٹی کے پاس چلا گیا ۔۔۔۔ مجھے دیکھ کر کہنے لگیں ۔۔۔ کیا بات ہے ہم سے کوئی خفگی ہے ؟ جو تم نےکافی دنوں سے ہمارے گھر کا چکر نہیں لگایا ۔۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟ ۔۔ آنٹی کی بات سُن کر میرے دل میں منوں لڈو پھوٹ گئے کہ وہ مارا۔۔۔۔۔۔۔ لیکن میں نے ان پر یہ بات ظاہر نہ ہونے دی اور بڑی آہستگی کے ساتھ ان سے کہا ۔۔۔ وہ جی میں آپ سے ڈر گیا تھا ۔۔۔ میری بات سُن کر انہوں نے تیوری چڑھائی اور بڑی مصنوعی خفگی سے بولیں۔۔ میں کوئ چڑیل ہوں جو تم مجھ سے ڈر گئے تھے؟ یہ سُن کرمیں نے ان سے کہا کہ تو پھر میں کل سے آپ کے گھر آجایا کروں؟ میر ی بات سن کر وہ کہنے لگیں کل سے کیوں بھائی تم آج سے ہی میرے ساتھ چلو۔۔۔ نازیہ بھی تم کو بہت یاد کر رہی تھی ۔۔۔
میں تو ان سے مایوس ہو گیا تھا لیکن آنٹی کے رویے لگ رہا تھا کہ میرا تیر نشانے پر بیٹھا ہے لیکن اس کے باوجود بھی میں نے آنٹی کی طرف سے محتاط ہی رہنے کا فیصلہ کر لیا ۔۔چنانچہ اب جب بھی میں ان کے گھر جاتا تو میں آنٹی کو سپیشل ٹریٹمنٹ دیتا لیکن اس بات کا خاص خیال رکھتا کہ نازیہ کو میرے اس نئے عشق کی بھنک بھی نہ پڑے ۔۔ ایک دن کی بات ہے کہ حسبِ معمول میں آنٹی کے گھر گیا تو نازیہ نے دروازہ کھولا اور پوچھنے پر بتلایا کہ ماما نہا رہی ہیں ۔۔۔۔اتنے دنوں میں میرا یہ پہلا موقعہ تھا کہ مجھے نازیہ کے ساتھ تنہائی کا موقعہ ملا تھا ۔۔چنانچہ میں نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا اور اس کو سہلاتے ہو بولا ۔۔۔وہ نازیہ جی میں نے آپ سے ایک درخواست کی تھی ؟ تو وہ اٹھلاتے ہوئے بولی ۔۔ کون سی درخواست جی ۔۔ مجھے تو کچھ یاد نہیں اور ساتھ ہی مسکرا دی۔۔۔اس کا مسکرانہ تھا کہ میں نے اس کو کھیچ کر اپنے گلے سے لگا لیا اور اس کے گال چوم کر بولا ۔۔۔یہ والی درخواست۔۔۔ جیسے ہی میں نے نازیہ کو گلے سے لگایا ۔۔وہ ایک دم پیچھے ہٹی لیکن اس دوران میں اس کے گال چوم چکا تھا۔۔۔ پیچھے ہٹتے ہی وہ بڑی خوف زدہ آواز میں بولی ۔۔۔۔ تم مرواؤ گے۔۔۔ اگر اوپر سے ماما آ جاتی ۔۔۔ تو نہ تم نے بچنا تھا نہ میں نے ۔۔۔ تو میں نے اس کی بات سن کر اس سے کہا جار ب جی بات یہ ہے کہ میں تو بس آپ کو یاد دلا رہا تھا کہ ۔۔۔ اتنے میں واش روم کا دروازہ کھلنے کی آواز سنائی دی اور نازیہ کے چہرے پر ایک رنگ سا آ گیا ۔۔ موقعہ اچھا دیکھ کر میں نے اس سے کہا ۔۔۔ یاد آیا ۔۔۔ کہ میں دوبارہ یاد کرواؤں؟ میری بات سن کر اس نے ایک نظر آنٹی کے کمرے کی طرف دیکھا اور بولی ۔۔۔۔ ہاں ہاں یاد آ گیا اور بھاگ گئی۔۔۔ اور میں بڑی شرافت سے چلتا ہوا ان کے ڈرائینگ روم میں جا کر بیٹھ گیا ۔۔۔
کچھ دیر بعد آنٹی کمرے میں داخل ہوئی اور ان کو دیکھ میں کھڑا ہو گیا اور یک ٹک ان کو دیکھنے لگا ۔۔۔ مجھے یوں اپنی طرف دیکھتے ہوئے وہ کہنے لگی۔۔۔ یہ۔۔تم مجھے ایسے کیوں دیکھ رہے ہو۔۔تو میں نے ان کی طرف دیکھتے ہوئے کہا ۔۔۔ آنٹی اگر آپ مائینڈ نہ کریں تو میں ایک بات کہوں تو وہ کہنے لگی بولو۔۔۔ تو میں نے ان سے کہا کہ ۔۔۔اس سوٹ میں آپ اپسرا لگ رہیں ہیں ۔۔ میری بات سن کر ان کے چہرے پر لالی سی پھیل گئی اور کہنے لگیں ۔۔۔ باتیں بنانا تو کوئی تم سے سیکھے اور پھر میرے سامنے بیٹھ کر بولیں۔۔ کب آئے تو میں نے کہا بس آیا ہی ہوں ۔۔۔ میری بات سن کر انہوں نے ایک نظر کمرے کے باہردیکھا اور پھر مجھ سے بولیں ۔۔۔ نازیہ اندر آ رہی ہے ۔۔۔تم پلیز اپنی نظروں پر کنٹرول کرو۔۔ تو میں نے ان کو دیکھتے ہوئے رومینٹک لہجے میں کہا ۔۔۔ میں آپ کو نہیں دیکھ رہا ۔۔ بلکہ میری نظریں خود بخود آپ کے حسین سراپے کا طواف کر رہیں ہیں۔۔ ۔۔اتنی دیر میں نازیہ اندر داخل ہو چکی تھی ۔۔۔ اسے ۔۔۔ دیکھ کر وہ ہولے سے بولیں ۔۔ پلیز اپنی نظریں دوسری طرف کر لو۔۔۔
جیسے ہی نازیہ نے کولڈ ڈرنک کی بوتل میرے ہاتھ میں پکڑائی تو میں نے کولڈ ڈرنک پکڑتے ہوئے انگھوٹھے کی مدد سے اس کے ہاتھ پر مساج کر دیا ۔۔۔ جواب میں اس نے مجھے اپنے لمبے سے ناخن چبوئے ۔۔ اتنے میں آنٹی بولیں نازیہ بیٹے ۔۔۔ دوپہر کو مسرت آنٹی کا فون آیا تھا لیکن اس وقت آپ سوئی ہوئی تھیں ۔۔۔ کہہ رہیں تھں کہ کوئی ضروری کام ہے ابھی ان کو فون کر لو ۔۔۔ آنٹی کی بات سن کر نازیہ نے چوری چوری میری طرف دیکھا اور بولی ۔۔۔ ماما جی میں نے کوئی فون نہیں کرنا مسرت آنٹی کو ۔۔۔ تو آنٹی بولیں ۔۔۔ وہ کیوں بیٹا؟ تو وہ کہنے لگیں ۔۔ ماما آپ کو تو پتہ ہی ہے کہ وہ فون پر کتنی لمبی بات کرتیں اُف ۔۔ بندہ بور ہو جاتا ہے پر ۔۔۔وہ اپنی ہی ہانکتی رہیتیں ہیں ۔۔ یہ سن کر آنٹی نے تھوڑے لاڈ سے کہا ایسے نہیں کہتے میرا بچہ ۔۔۔ کیا پتہ کوئی واقعہ ہی ارجنٹ کام ہو ۔۔۔ تم اس سے پوچھ لو پلیز۔۔۔ اور آنٹی کی بات سُن کر نازیہ نے ایک نظر ان کی طرف دیکھ اور بولی ۔۔ اوکے ماما ۔۔۔ اور مسرت آنٹی کو فون کرنے کے لیئے دوسرے کمرے میں چلی گئیں۔۔۔
اسے جاتے دیکھ کر آنٹی نے میری طرف دیکھا اور بولی ۔۔۔ شکر ہے اس کا دھیان تمہاری نظروں پر نہیں گیا ورنہ ۔۔۔ آنٹی کی یہ بات سن کر میں صوفے سے اُٹھا اور ان کے پاس چلا گیا اور بولا ورنہ کیا ہوتا ۔۔۔؟ مجھے اپنی طرف بڑھتا دیکھ کر ۔۔ وہ بولیں ۔۔۔ یہ یہ ۔۔تم کیا کر رہے ہو؟ تو میں ان کے قریب بیٹھ گیا اور بولا گھبرائیں نہ میں بس جی بھر کر آپ کے حسین چہرے کو دیکھنا چاہتا ہوں۔۔ میری بات سن کر وہ ایک دم سے شرما گئیں اور بولیں ۔۔۔۔واقعہ ہی میں اتنی ۔۔کیوٹ ہوں ۔؟؟؟۔۔ یا تم ۔۔۔ مجھے بنا رہے ہو تو میں نے ان سے کہا ۔۔۔ آپ خود کو میری نظروں سے دیکھیں تو پتہ چلے نا ۔۔ اور اس کے ساتھ ہی میں ان کی طرف جھک گیا اور ۔۔۔۔ اپنے ہونٹ ان کے ہونٹوں پر رکھ دیئے ۔۔۔ اور ہلکہ سا بوسہ دے کر بولا ۔۔ آپ بڑی سیکسی ہو ڈارلنگ۔۔۔ !!! میری بات سن کر ان کے چہرے پر حیا کی لالی چھا گئی اور وہ کہنے لگیں۔۔۔ تم بھی کچھ کم نہیں ہو ۔۔۔ یہ دیکھ کر میں دوبارہ ان کی طرف جھکا تو انہوں نے ہاتھ کے اشارے سے مجھے پرے کرتے ہوئے کہا ۔۔۔ کہ کیا کر رہے ہو ۔۔ جوان بچی گھر میں ہے اگر اس نے دیکھ لیا تو وہ کیا سوچے گی؟ تو میں نے کہا ٹھیک ہے میں پرے ہو جاتا ہوں ۔۔ لیکن آپ ایک دفعہ مجھے گلے سے لگانے دیں ۔۔۔ میری بات سن کر وہ اُٹھی اور بولی ایک منٹ اور باہر چلی گئی ۔۔۔ پھر واپس آئی تو میں نے ان کہ کہنے سے پہلے ہی ان کو اپنے گلے سے لگا لیا ۔۔۔ اور آنٹی کے نرم ممے میرے سینے کے ساتھ پریس ہونے لگے ۔۔پھر میں ان کے منہ پر جھکا اور ایک دفعہ پھر ان کی ایک سیکس سے بھر پور شہوت بھرا بوسہ دے دیا۔۔۔۔
ایک دن کی بات ہے کہ چھٹی ہونے میں ابھی ایک گھنٹہ باقی تھی کہ میرے موبائیل پر نازیہ کے گھر سے فون آیا ۔۔۔ میں نے آن کر کے ہیلو کہا تو آگے سے آنٹی بولیں ۔۔ وہ تم نے آج ہماری طرف آنا ہے کہ نہیں تو میں نے کہا کیوں نہیں ڈارلنگ ضرور آؤں گا تو وہ کہنے لگیں ۔۔۔ اگر مائینڈ نہ کرو تو " رے بین " والے سے جاوید کا چشمہ لےتں آنا ۔۔۔ تو میں نے ان سے کہا اوکے آتی دفعہ لے آؤں گا تو وہ کہنے لگی آتی دفعہ نہیں جی ۔۔۔ ابھی لاؤ کہ جاوید نے آ کر سب سے پہلا سوال یہی کرنا ہے ۔۔۔ ان کے لہجے میں کوئی خاص بات ضرور تھی کہ جسے سن کر میرا جسم سرشار ہو گیا اور میں نے کہا اوکے جی انکل کا چشمہ لیکر میں ابھی آیا ۔۔۔اور پھر باس کو بتا کر سیدھا” رے بین “والے کے پاس گیا وہ میرا واقف تھا ۔۔۔ چنانچہ وہاں سے انکل کا چشمہ لیکر میں سیدھا ان کے گھر چلا گیا ۔۔۔
میری دستک پر جیسے ہی آنٹی نے دروازہ کھولا تو انہیں دیکھ کر میں دنگ ہی رہ گیا ۔۔ کیونکہ وہ بڑے اہتمام سے تیار ہوئی ہوئیں تھی ۔۔۔ان کو اتنا تیار شیار دیکھ کر میں نے ان سے کہا ۔۔۔ واؤؤؤؤؤؤؤؤؤؤؤؤ۔۔۔ آنٹی جی آج تو آپ قیامت لگ رہیں ہیں ۔۔۔ تو وہ بولیں ۔۔ ہٹ بے شرم ۔۔۔۔۔ میری کون سی عمر ہے قیامت لگنےکی ۔۔۔ اور مجھے اندر آنے کا راستہ دے دیا ۔۔۔۔۔۔اندر داخل ہو کر میں نے ان کو چشمہ دیتے ہوئے کہا خیریت ہے آپ نے اتنی جلدی کیوں بلایا ۔۔۔ پھر میں نے ادھر ادھر دیکھا اور بولا ۔۔۔ نازیہ کاہں ہے ؟ تو وہ کہنے لگیں ۔۔۔ اس کی کسی دوست کی برتھ ڈے تھی وہ صبع سے ہی وہاں گئی ہوئی ہے تو میں نے ان سے کہا کہ آپ نہیں گئیں؟ تو وہ بولیں ۔۔۔ یار برتھ ڈے پارٹی رات کو ہے۔۔اس لیئے ہم سب رات کو ہی جائیں گے نا ۔۔ نازیہ تو اس لیئے گئی کہ وہ اپنی دوست کی کھانے پکانے میں کچھ ہیلپ کرسکے ۔۔۔۔ اور دروازہ بند کر کنڈی لگا دی ۔۔۔۔ اب میں نے آنٹی کو اپنی باہنوں میں بھرتے ہوئے کہا ۔۔۔۔ تو اس کا مطلب ہے کہ ۔۔۔۔ ہم تم۔۔۔ اس مکان میں اکیلے ہیں ۔۔۔ تو انہوں نے ہاں میں سر ہلا کر کہا ۔۔۔ لیکن دیکھو۔۔۔کوئی بدتمیزی نہیں چلے گی۔۔۔ لیکن یہ بد تمیز کہاں باز آنے والا تھا۔۔
آنٹی نے اپنے موٹے سے ہونٹوں پر سُرخ رنگ کی سرخی لگائی ہوئی تھی جو ان کے گورے چہرے پر بڑی جچ رہی تھی۔۔اور ان کے یہ سرخ ہونٹ مجھے اور میرے لن کو بڑے تنگ کر رہے تھے۔۔اس لیئے میں آنٹی کے تھوڑے قریب ہو گیا یہ دیکھ کو وہ تھوڑا سا کسمائی اور میری طرف دیکھتے ہوئے بولیں؟؟ کک کیا کرنے لگے ہو؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
میں بولا کچھ نہیں ۔۔لیکن چلتا ہوا آنٹی کے بلکل قریب جا کھڑا ہوا اور اپنے دونوں ہاتھوں میں ان کے چہرے کو پکڑ کر بولا ۔۔۔آنٹی آپ کے ہونٹوں پر یہ سرخ سرخی قیامت ڈھا رہی ہے اور پھر اپنا منہ ان کے منہ کے قریب کرنے لگا ۔۔۔۔ جب میرے ہونٹ ان کے ہونٹوں سے چند سینٹی میٹر رہ گئے تو اچانک آنٹی بولیں ۔۔ نہیں۔۔۔۔۔ایسے نہ کرو پلیز ۔۔۔ لیکن میں نے ان کی کوئی بات نہ سُنی اور اپنا منہ ان کے کان کے قریب لے گیا اور سرگوشی میں بولا ۔۔۔ آنٹی آپ کے ہونٹ بڑے پیارے لگ رہے ہیں میں بس تھوڑا سا ہی ان کو چوسو ں گا ۔۔۔ پہلے تو آنٹی نے کافی انکار کیا اور میرے بازؤوں کے حصار سے نکلنے کی بڑی کوشش کی لیکن بے سود۔۔۔ پھر وہ ہار مان گئیں اور ۔۔۔ میری طرف دیکھ کر کہنے لگیں ۔۔ وعدہ کرو کس کرنے کے بعد تم یہاں سے چلے جاؤ گے؟ تو میں نے کہا ٹھیک ہے میں چلا جاؤں گا ۔۔۔اب مجھے کس کرنے دیں ۔۔ اب میں نے اپنے ہونٹ ان کےسرخ ہونٹوں پر رکھے اور ان کا رس چوسنے لگا۔۔ ان کے منہ سے ایک عجیب سی مہک آ رہی تھی جو مجھے بھی مست سے مست تر بنا رہی تھی ۔۔۔۔کچھ دیر بعد میں نے اپنی زبان ان کے منہ میں ڈالنے کی کوشش کی تو وہ اچانک الگ ہو گئیں اور بولیں ۔۔۔ بس۔ پلیز اب تم یہاں سے جاؤ۔
میں بولا کچھ نہیں ۔۔لیکن چلتا ہوا آنٹی کے بلکل قریب جا کھڑا ہوا اور اپنے دونوں ہاتھوں میں ان کے چہرے کو پکڑ کر بولا ۔۔۔آنٹی آپ کے ہونٹوں پر یہ سرخ سرخی قیامت ڈھا رہی ہے اور پھر اپنا منہ ان کے منہ کے قریب کرنے لگا ۔۔۔۔ جب میرے ہونٹ ان کے ہونٹوں سے چند سینٹی میٹر رہ گئے تو اچانک آنٹی بولیں ۔۔ نہیں۔۔۔۔۔ایسے نہ کرو پلیز ۔۔۔ لیکن میں نے ان کی کوئی بات نہ سُنی اور اپنا منہ ان کے کان کے قریب لے گیا اور سرگوشی میں بولا ۔۔۔ آنٹی آپ کے ہونٹ بڑے پیارے لگ رہے ہیں میں بس تھوڑا سا ہی ان کو چوسو ں گا ۔۔۔ پہلے تو آنٹی نے کافی انکار کیا اور میرے بازؤوں کے حصار سے نکلنے کی بڑی کوشش کی لیکن بے سود۔۔۔ پھر وہ ہار مان گئیں اور ۔۔۔ میری طرف دیکھ کر کہنے لگیں ۔۔ وعدہ کرو کس کرنے کے بعد تم یہاں سے چلے جاؤ گے؟ تو میں نے کہا ٹھیک ہے میں چلا جاؤں گا ۔۔۔اب مجھے کس کرنے دیں ۔۔ اب میں نے اپنے ہونٹ ان کےسرخ ہونٹوں پر رکھے اور ان کا رس چوسنے لگا۔۔ ان کے منہ سے ایک عجیب سی مہک آ رہی تھی جو مجھے بھی مست سے مست تر بنا رہی تھی ۔۔۔۔کچھ دیر بعد میں نے اپنی زبان ان کے منہ میں ڈالنے کی کوشش کی تو وہ اچانک الگ ہو گئیں اور بولیں ۔۔۔ بس۔ پلیز اب تم یہاں سے جاؤ۔
ان کے کہنے پر بھلا میں کہاں جانے والا تھا اس لیئے میں نے ان سے کہا کہ بس ایک اور فائینل کس دے دیں تو میں چلا جاؤں گا ۔۔۔تو وہ بولیں ۔۔وعدہ۔۔۔ تو میں جھٹ کہہ دیا وعدہ ۔۔ اور پھر سے میں نے ان کے ہونٹوں پر ہونٹ رکھ دیئے اور ان کے ہونٹ چوستے چوستے بڑی نرمی سے اپنی زبان کو ان کے منہ میں داخل کرنے لگا۔۔۔ جیسے ہی میں نے اپنی زبان کو ان کے منہ میں ڈالا انہوں نے پہلے تو اپنے منہ کو نہ کھولا اور میری زبان کو اپنے منہ میں داخل نہ ہونے دیا لیکن میرے مسلسل ٹرائی سے انہوں نے ہلکا سا اپنا منہ کھولا اور میں نے موقعہ دیکھ کر ان کے منہ میں اپنی زبا ن ڈال دی اور کچھ ہچکچاہٹ کے بعد انہوں نے اپنی ٹیسٹی زبان کو میری زبان کے ساتھ ملا دیا ۔۔۔اور پھر جب میری ٹیسٹی زبان اس کی ٹیسٹی زبان سے ٹکرائی تو اچانک آنٹی کانپ اُٹھی اور میرے ساتھ چمٹ گئی۔۔ ۔۔۔ آنٹی کی زبان چوسنے کے ساتھ ساتھ میں نے ایک ہاتھ ان کی رائیٹ پستان پر رکھااور دوسرا ہاتھ ان کی قیمض کے پیچھے لے گیا ۔۔۔ اور ان کی زپ کا ہک پکڑا اور اسے دھیرے دھیرے نیچے لانے لگا ۔۔۔ادھر آنٹی اپنی زبان چوسوانے میں اتنی مگن تھیں کہ پہلے تو ا ن کو سمجھ ہی نہ آئی کہ ان کے ساتھ ہو کیا رہا ہے لیکن جب انہوں نے اس بات پر غور کیا تو اس وقت تک دیر ہو چکی تھی اور میں ان کی قمیض کی ساری زپ کھول چکا تھا ۔۔۔۔ یہ جان کر انہوں نے میرے منہ سے اپنا منہ ہٹایا اور بولیں ۔۔۔ دیکھو تم وعدہ خلافی کر رہے ہو؟ تو میں نے ان سے کہا ۔۔۔ نہیں میری جان میں وعدہ خلافی کا سوچ بھی نہیں سکتا ۔۔ میں تو بس آپ کے یہ شاندار دودھ کا نظارہ کرنا چاہتا ہوں ۔۔۔ میری بات سن کر آنٹی نے سراسر مصنوعی خفگی سے کہا ۔۔۔ اُف ۔فو ۔۔۔ کیا مصیبت ہے کبھی کہتے ہو کہ صرف ہونٹ چومنے ہیں اور کبھی میرے دودھ پر نظر رکھتے ہے ۔۔۔۔۔ پھر بولیں نو نو میں یہ نہیں کر سکتی اب تم پلیز یہاں سے جاؤ۔۔۔
میں نے آنٹی کی بات سنی ان سنی کر دی اور ایک دم ان کو گلے سے لگا لیا اور ایک کس کر دی اور اس کے ساتھ ہی ان کی قمیض کے اندر ہاتھ ڈال کے ان کے دودھ پکڑ لیئے ۔۔۔۔ اور ان کو دبانے لگا۔۔۔اور پھر کچھ دیر بعد میں نے ان کی برا ۔اوپر کی اور ان کے ایک دودھ پر اکڑا ہوا نپل اپنے ہاتھ میں پکڑ کر اسے مسلنے لگا۔۔۔
اب آہستہ آہستہ آنٹی بھی ڈرامہ چھوڑ کر میرے ساتھ سیکس کا مزہ لینے لگ پڑی تھیں۔۔ کچھ دیر تک نپلز مسلنے کے بعد میں نے جب ان کی قمیض اوپر کی تو انہوں نے ہلکا سا احتجاج کیا اور بولی ۔۔۔۔ نہ کرو نہ۔۔۔۔ پلیزززززززززز۔۔۔لیکن میں نے ان کا نپل اپنے منہ میں لیا اور اسے چوسنے لگا۔۔۔۔۔کچھ ہی دیر آنٹی کے منہ سےضبط کے باوجود ۔۔ہلکی ہلکی ۔۔لزت آمیز کراہیں۔۔۔ نکلنا شروع ہو گئیں۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ تم بڑے بد تمیز ہو۔۔۔ اُف ف ف ف ف۔۔۔۔۔اس کے ساتھ ساتھ میں نے دوسرے ہاتھ سے آنٹی کی ننگی کمر پر مساج کرنا کرنا شروع کر دیا۔۔۔۔جس سے ان کو بڑا مزہ اور وہ ۔۔سس۔سس۔ آہ ہ ہ ہ۔۔۔ کرنے لگ پڑیں۔۔۔۔۔
جب میں نے دیکھا کہ اب بڑی حڈ تک آنٹی کی مزاحمت دم توڑ چکی ہے تو میں نے اپنا ہاتھ ان کی کمر سے ہٹایا اور نیچے ان کی شلوار تک آ گیا اور ایک دم سے ان کی شلوار کے آزار بند پر ہاتھ رکھا اور آنٹی کی شلوار کھول دی ۔۔۔۔جس سے آنٹی کی شلوار نیچے زمین پر گر گئی اور جیسے ہی میں نے اپنا ہاتھ ان کی چوت کی طرف لے جانا چاہا ۔۔۔۔۔ تو انہوں نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور اس کےس اتھ ہی اپنی دونوں رانوں کو بھی آپس میں ملا دیا ۔۔۔۔اور سر کو نہ کے انداز میں کر کے بولیں ۔۔۔۔ نہیں شاہ ۔۔۔۔ یہ کچھ زیادہ ہی ہو گیا ہے ۔۔۔۔۔ پلیز ۔۔۔۔اب بس کر دو۔۔۔۔۔۔ اور مزید آگے نہ بڑھو پلیز زز۔۔۔ آنٹی کی بات سُن کر میں نے ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھا اور ۔۔۔تو مجھے وہاں شہوت ہی شہوت نظر آ رہی تھی ۔۔۔ تب میں نے اپنی زبان نکلی اور ان کی کان کی لو کو چاٹنے لگا۔۔۔ فوراً ہی آنٹی کے منہ سے ۔۔۔سس۔۔۔سس۔۔۔ کی آواز نکلی ۔۔ اور میں نے ان کے کان سرگوشی کرتے ہو ئے کہا۔۔۔آنٹی میں کچھ نہیں کروں گا ۔۔۔میں تو صرف اس پر ہاتھ لگانا چاہتا ہوں ۔۔۔۔آپ پلیززززز میرا ہاتھ چھوڑ دیں ۔اور رانوں کو بھی کھو ل دیں ۔ وعدہ میں اس کے سوا اور کچھ نہیں کروں گا مییر بات سُن کر وہ کہنے لگی۔۔۔ ؟تم بڑے جھوٹے ہو ۔۔۔بار بار وعدہ کرتے ہو اور پھر توڑ دیتے ہو۔۔۔ان کی بات سُن کر میں نے ان سے کہا ۔۔۔ آنٹی جہاں آپ نے اتنا درگزر کیا ہے ایک یہ بھی کر دیں ۔۔۔ اور ان سے اپنا ہاتھ چھڑوا لیا اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی رانوں کو بھی کھول دیا ۔۔۔۔۔اور میں اپنا ہاتھ ان کی پھدی پر رکھ دیا ۔جو اس وقت کافی تپی ہو ئی تھی ۔۔جیسے ہی میرے ہاتھ نے ان کی پھدی کو ٹچ کیا تو مجھے صاف پتہ چلا کہ آنٹی کی چوت نیچے سے گیلی ہو رہی تھی ۔۔اب میں نے ان کی چوت کو اپنی مٹھی میں لیا اور بڑی بے دردی سے دبا دیا۔۔۔ تو آنٹی کے منہ سے ایک دلکش سی آہ۔۔۔ نکلی ۔۔ لیکن وہ کچھ نہ بولی۔۔اس کے بعد میں نے ان کی چوت پر ہاتھ پھیرنے شروع کر دیئے اور آنٹی چپ کر کے میرے ہاتھ کا مزہ اپنی چوت پر لیتی رہی ۔۔۔بس کھبی کھبی مم۔م۔مم ۔۔امم ۔کرتی رہیں ۔۔ اس کے بعد میں نے بھی چپکے سے اپنی پینٹ اتار دی ۔۔ اور اس کے ساتھ ہی انڈر وئیر بھی نیچے کر دیا اور پھر ان کا ہاتھ پکڑ کر اپنے ننگے لن پر رکھا اور ان سے بولا ۔۔۔ آنٹی میرے لن کو پکڑیں ۔۔۔ آنٹی جو کہ آنکھیں بند کیے اپنی پھدی پر میرے ہاتھ کا مساج انجوائے کر رہیں تھیں ۔۔۔ اور جیسے ہی میں نے ان کا ہاتھ اپنے لن پر رکھا اورہ ایک دم بدک گئیں اور آنکھیں کھول کر پھٹی پھٹی نظروں سے میرے لن کی طرف دیکھنے لگیں ۔۔۔ میرے لن کو دیکھ کر آنٹی کا چہرہ سرخ ہو گیا تھا اور ۔۔۔پھر ۔۔۔ جب میں نے اپنا لن پکڑ کر ان کی طرف دیکھتے ہوئے لہرانا شروع کر دیا تو ۔ اپنے سامنے ایک موٹے تازے لن کو لہراتے دیکھ کر ان کی آنکھوں میں ہوس کے لال ڈورے تیرنے لگے تھے ۔۔۔۔ لیکن انہوں نے میرا لن نہیں پکڑا ۔۔۔اور تھوڑاسا ہچکچائیں ۔۔۔ لیکن پھر میرے اصرار پر انہوں نے لن پر ہاتھ رکھ دیا اور ۔۔۔۔ میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھنے لگیں ۔۔جیسے کہ رہیں ہوں کہ تم نے اتنا شاندار لن کہاں سے لیا ہے ۔۔ان کا یہ انداز دیکھ کر میں نے اپنا منہ ان پر جھکا لیا اور ان کے ہونٹ اپنے ہونٹوں میں لیکر چوسنے لگا۔۔ اور پھر میں ان کے منہ میں اپنا منہ ڈالے آہستہ آہستہ ان کو لیکر بیڈ کی طرف لے جانے لگا۔۔۔۔ ۔۔
اب آہستہ آہستہ آنٹی بھی ڈرامہ چھوڑ کر میرے ساتھ سیکس کا مزہ لینے لگ پڑی تھیں۔۔ کچھ دیر تک نپلز مسلنے کے بعد میں نے جب ان کی قمیض اوپر کی تو انہوں نے ہلکا سا احتجاج کیا اور بولی ۔۔۔۔ نہ کرو نہ۔۔۔۔ پلیزززززززززز۔۔۔لیکن میں نے ان کا نپل اپنے منہ میں لیا اور اسے چوسنے لگا۔۔۔۔۔کچھ ہی دیر آنٹی کے منہ سےضبط کے باوجود ۔۔ہلکی ہلکی ۔۔لزت آمیز کراہیں۔۔۔ نکلنا شروع ہو گئیں۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ تم بڑے بد تمیز ہو۔۔۔ اُف ف ف ف ف۔۔۔۔۔اس کے ساتھ ساتھ میں نے دوسرے ہاتھ سے آنٹی کی ننگی کمر پر مساج کرنا کرنا شروع کر دیا۔۔۔۔جس سے ان کو بڑا مزہ اور وہ ۔۔سس۔سس۔ آہ ہ ہ ہ۔۔۔ کرنے لگ پڑیں۔۔۔۔۔
جب میں نے دیکھا کہ اب بڑی حڈ تک آنٹی کی مزاحمت دم توڑ چکی ہے تو میں نے اپنا ہاتھ ان کی کمر سے ہٹایا اور نیچے ان کی شلوار تک آ گیا اور ایک دم سے ان کی شلوار کے آزار بند پر ہاتھ رکھا اور آنٹی کی شلوار کھول دی ۔۔۔۔جس سے آنٹی کی شلوار نیچے زمین پر گر گئی اور جیسے ہی میں نے اپنا ہاتھ ان کی چوت کی طرف لے جانا چاہا ۔۔۔۔۔ تو انہوں نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور اس کےس اتھ ہی اپنی دونوں رانوں کو بھی آپس میں ملا دیا ۔۔۔۔اور سر کو نہ کے انداز میں کر کے بولیں ۔۔۔۔ نہیں شاہ ۔۔۔۔ یہ کچھ زیادہ ہی ہو گیا ہے ۔۔۔۔۔ پلیز ۔۔۔۔اب بس کر دو۔۔۔۔۔۔ اور مزید آگے نہ بڑھو پلیز زز۔۔۔ آنٹی کی بات سُن کر میں نے ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھا اور ۔۔۔تو مجھے وہاں شہوت ہی شہوت نظر آ رہی تھی ۔۔۔ تب میں نے اپنی زبان نکلی اور ان کی کان کی لو کو چاٹنے لگا۔۔۔ فوراً ہی آنٹی کے منہ سے ۔۔۔سس۔۔۔سس۔۔۔ کی آواز نکلی ۔۔ اور میں نے ان کے کان سرگوشی کرتے ہو ئے کہا۔۔۔آنٹی میں کچھ نہیں کروں گا ۔۔۔میں تو صرف اس پر ہاتھ لگانا چاہتا ہوں ۔۔۔۔آپ پلیززززز میرا ہاتھ چھوڑ دیں ۔اور رانوں کو بھی کھو ل دیں ۔ وعدہ میں اس کے سوا اور کچھ نہیں کروں گا مییر بات سُن کر وہ کہنے لگی۔۔۔ ؟تم بڑے جھوٹے ہو ۔۔۔بار بار وعدہ کرتے ہو اور پھر توڑ دیتے ہو۔۔۔ان کی بات سُن کر میں نے ان سے کہا ۔۔۔ آنٹی جہاں آپ نے اتنا درگزر کیا ہے ایک یہ بھی کر دیں ۔۔۔ اور ان سے اپنا ہاتھ چھڑوا لیا اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی رانوں کو بھی کھول دیا ۔۔۔۔۔اور میں اپنا ہاتھ ان کی پھدی پر رکھ دیا ۔جو اس وقت کافی تپی ہو ئی تھی ۔۔جیسے ہی میرے ہاتھ نے ان کی پھدی کو ٹچ کیا تو مجھے صاف پتہ چلا کہ آنٹی کی چوت نیچے سے گیلی ہو رہی تھی ۔۔اب میں نے ان کی چوت کو اپنی مٹھی میں لیا اور بڑی بے دردی سے دبا دیا۔۔۔ تو آنٹی کے منہ سے ایک دلکش سی آہ۔۔۔ نکلی ۔۔ لیکن وہ کچھ نہ بولی۔۔اس کے بعد میں نے ان کی چوت پر ہاتھ پھیرنے شروع کر دیئے اور آنٹی چپ کر کے میرے ہاتھ کا مزہ اپنی چوت پر لیتی رہی ۔۔۔بس کھبی کھبی مم۔م۔مم ۔۔امم ۔کرتی رہیں ۔۔ اس کے بعد میں نے بھی چپکے سے اپنی پینٹ اتار دی ۔۔ اور اس کے ساتھ ہی انڈر وئیر بھی نیچے کر دیا اور پھر ان کا ہاتھ پکڑ کر اپنے ننگے لن پر رکھا اور ان سے بولا ۔۔۔ آنٹی میرے لن کو پکڑیں ۔۔۔ آنٹی جو کہ آنکھیں بند کیے اپنی پھدی پر میرے ہاتھ کا مساج انجوائے کر رہیں تھیں ۔۔۔ اور جیسے ہی میں نے ان کا ہاتھ اپنے لن پر رکھا اورہ ایک دم بدک گئیں اور آنکھیں کھول کر پھٹی پھٹی نظروں سے میرے لن کی طرف دیکھنے لگیں ۔۔۔ میرے لن کو دیکھ کر آنٹی کا چہرہ سرخ ہو گیا تھا اور ۔۔۔پھر ۔۔۔ جب میں نے اپنا لن پکڑ کر ان کی طرف دیکھتے ہوئے لہرانا شروع کر دیا تو ۔ اپنے سامنے ایک موٹے تازے لن کو لہراتے دیکھ کر ان کی آنکھوں میں ہوس کے لال ڈورے تیرنے لگے تھے ۔۔۔۔ لیکن انہوں نے میرا لن نہیں پکڑا ۔۔۔اور تھوڑاسا ہچکچائیں ۔۔۔ لیکن پھر میرے اصرار پر انہوں نے لن پر ہاتھ رکھ دیا اور ۔۔۔۔ میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھنے لگیں ۔۔جیسے کہ رہیں ہوں کہ تم نے اتنا شاندار لن کہاں سے لیا ہے ۔۔ان کا یہ انداز دیکھ کر میں نے اپنا منہ ان پر جھکا لیا اور ان کے ہونٹ اپنے ہونٹوں میں لیکر چوسنے لگا۔۔ اور پھر میں ان کے منہ میں اپنا منہ ڈالے آہستہ آہستہ ان کو لیکر بیڈ کی طرف لے جانے لگا۔۔۔۔ ۔۔
0 comments:
Post a Comment