ترَاس قسط۔۔۔۔۔9

ترَاس                                 
                                                                                                                                                 9ترَاس ۔۔۔
ادھر وہ لڑکا بھائی کا لن چوسے جا رہا تھا اور بھائی کے منہ سے سسکیاں نکل رہیں تھیں ۔اور اس کے ساتھ ساتھ بھائی اس کو ڈائیریکشن بھی دے رہا تھا کہ۔۔ ٹوپےتے زبان پھیر ۔۔۔۔۔۔۔۔ہائے ۔۔اوئے۔۔۔ پورا ۔۔پا۔۔۔۔ ہاں ۔۔اس طرح ۔۔ ہن ۔ سارے لن تے ۔ جیب پھیر ۔۔۔آہ۔۔۔۔۔اس طرح بلکل ایسراں ( پورے کا پورا لن اپنے منہ میں ڈالو۔۔۔ہاں اب سارے لن پر اپنی زبان پھیرو ۔۔۔۔۔ہاں اسی طرح ۔۔۔) کچھ دیر تک لن چوسنے کے بعد ۔۔۔ وہ لڑکا اوپر اُٹھا اور بولا ۔۔۔ بٹ جی کیسا لگا میرا چوپا۔ ؟ تو بھائی خوش ہو کر بولا۔۔۔ ایک دم فسٹ کلاس۔۔۔۔لن چوسن وچ تیرا جواب نئیں ( ایک دم فسٹ کلاس لن چوسنے میں تمھارا جواب نہیں ہے) پھر اس سے بولے۔۔۔ چل اب کپڑے اتار۔۔۔ بھائی کی بات سُن کر اس زنانہ لڑکے نے ایک ادا سے ان کی طرف دیکھا اور پھر ایک ایک کر کے اپنے کپڑے اتارنے لگا۔۔۔۔
بھائی اس زنانہ لڑکے کو کپڑے اتارتے ہوئے دیکھنے کے ساتھ ساتھ بڑی بے تابی سے اپنے لن کو مسل رہا تھا ۔۔۔۔ دوسری طرف لڑکے نے بھائی کی طرف دیکھتے ہوئے سب سے پہلے اپنی قمیض اتاری ۔۔۔۔ اور میں یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ ان نے قمیض کے نیچے برا بھی پہنی ہوئی تھی۔۔اور خاص بات یہ کہ اس کی برا آگے خاصی اُٹھی ہوئی بھی تھی۔جیسے اس کے ممے ہوں ۔۔۔۔ اب میں بڑے تجسس سے اس کے برا پر نظر رکھے ہوئے تھی کہ آیا برا کے نیچے اس کے ممے ہوں گے یا۔۔۔۔ خیر میں بڑے شوق سے دیکھ رہی تھی اور پھر اس نے اپنی برا بھی اتار دی۔۔۔۔ اوہ۔اوہ۔۔۔۔ میں یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ اس زنانہ لڑکے نے اپنی برا میں فوم رکھا ہوا تھا۔اور اس کے سینے پر مموں کو ابھار نہ تھا ۔۔۔ بلکہ ابھار کی جگہ۔۔۔تھوڑی سی اُٹھی ہوئی تھی۔۔۔۔۔ برا ۔۔ ہٹانے کے بعد۔۔ اس نے اپنی شلوار بھی اتار دی اور اب وہ پورا ننگا ۔۔ کھڑا تھا۔۔۔۔ روشنی میں اس سفید جسم چمک رہا تھا اور میں نے دیکھا کہ اس کے سارے جسم پر ایک بھی بال نہ تھا۔۔۔ ہاں اس کی ٹانگوں کے درمیان ایک چھوٹی سی ۔۔۔نیم جان سی۔۔۔ لن نما ۔۔ للی لٹک رہی تھی جو اس وقت تک جوبن میں نہ آئی تھی۔۔ اور اس لڑکے کی خاص بات اس کی بھاری گانڈ تھی۔جو بہت گول اورباہر کو نکلی ہوئی تھی ۔۔۔ موٹی گانڈ کے علاوہ اس لڑکے کےجسم پر نہ تو کوئی فالتو گوشت اور نہ ہی کو ئ بال تھا ۔۔ بھائی جو اس کی گانڈ کو کھا جانے والی نظروں سے دیکھ رہا تھا ۔۔ آگے بڑھا اور اس کی گانڈ پر ہاتھ پھیر کر بولا۔۔۔ ایک بات تو بتا ۔۔ تم نے اپنی یہ گانڈ کیسے بڑی کر لی ہے؟؟؟؟؟؟ ۔۔۔ تو وہ لڑکا ہنس کر بولا ۔۔۔ مُروا مُروا کر۔۔۔ پھر وہ سیریس ہو گیا ۔۔۔ اور بولا ۔۔۔بٹ جی میری یہ بھاری گانڈ قدرت کا تحفہ ہے ۔۔۔۔۔اور کچھ ایکسر سائز۔۔۔
اس کے ساتھ ہی اسن نے بھائی کی طرف پشت کر کے اپنی گانڈ کو ان کے لن کے ساتھ جوڑ لیا۔۔۔۔ اور بڑے ردھم میں ہلنےلگا۔۔۔۔۔۔۔ بھائی نے اس کی گانڈ پر لن رگڑتے ہوئے ایک ٹھنڈی سانس لی اور بولا ۔۔۔ چل گھوڑی بن جا ۔۔۔۔ لیکن اس نے بھائی کی بات نہ سُنی اور ۔۔۔ گھوم کر س بھائی کے سامنے کھڑا ہو گیا ۔۔۔۔ اور اپنے سینے پر ہاتھ رکھ کر بولا۔۔۔۔ ممے نہیں چوسو گے میرے ۔۔۔ بھائی نے ایک نظر اس کے سینے کی طرف اور ۔۔۔ پھر ۔۔۔ اس کے نپلز کو چاٹنے لگا۔۔۔اور وہ لڑکا زنانہ انداز میں ۔۔۔ مصنوعی ۔۔ کراہیں بھرنے لگا ۔۔۔ ہائے میرے ممے ۔۔۔۔ اُ ف ف ف ف۔۔۔جلد ہی بھائی نے اس کے نپلز سے منہ ہٹایا اور بولا ۔۔۔ چل ہن گھوڑی بن۔۔۔۔۔۔۔۔ بھائی کی بات سُن کر اس نے سامنے پلنگ کے کنارے پر اپنے دونوں ہاتھ رکھے اور اپنا منہ پیچھے کر کے بولا ۔۔ بٹ جی کرنے سے پہلے میری بُنڈ کو اچھی طرح چکنا کر لینا ۔۔ پھر کہنے لگا ۔۔۔ بٹ جی واقعہ ہی آپ کا لن میری بنڈ کے لیئے بہت بڑا ہے۔۔۔۔اس کی بات سُن کر بھا ئی بڑا خوش ہوا ۔۔۔ اور اس نے اثبات میں سرہلایا۔۔اور ۔۔ بھا میدے کی الماری کی طرف چلا گیا ۔۔۔ پھر اس نے وہاں سے سرسوں کے تیل کی ششیہ نکالی اور اس زنانہ لڑکے کے پاس آ گیا اور اس سے بولا۔۔۔۔ پہلے میرے لن پر تیل لگاؤ۔۔۔۔ بھائی کی بات سُن کر وہ لڑکا اُٹھا اور ۔۔۔ اس نے بھائی کے ہاتھ سے تیل کی شیشی پکڑی اور پھر بھائی کا لن سامنے کر کے اس پر اچھی طرح سے تیل مل دیا ۔۔۔ اس نے بھائی کے لن پر اسقدر تیل ملا تھا کہ میں نے دیکھا کہ بھائی کا لن روشنی میں خوب چمک رہا تھا۔۔۔
بھائی کے لن پر اچھی طرھ تیل لگانے کے بعد اس نے تیل کی شیشی بھائی کو پکڑائی اور اور کہنے لگا۔۔۔۔ اب آپ میری گانڈ کو چکنا کریں ۔۔۔ اور خود اسی طرح پلنگ کے کناروں پر دونوں ہاتھ رکھے اور اپنی بنڈ کو اوپر کر لیا۔۔۔ اس کی گانڈ کو دیکھ ۔بھائی اس پر جھک گیا اور ۔۔ اس کے نرم گوشت پر ہاتھ پھیرتے ہوئے بولا۔۔کیا بنڈ ہے تیری۔۔۔ اور پھر اس نے اس کی بنڈ پر ایک بوسہ دیا ۔۔ اور اس کے بعد بھائی نے اس کی گانڈ کے سوراخ کو نمایاں کیا ۔۔ میں نے بڑی کوشش کی کہ میں اس لڑکے کی گانڈ کا سوراخ دیکھ سکوں ۔۔ لیکن کامیاب نہ ہو سکی۔۔۔ادھر بھائی نے تیل کی شیشی کا منہ اس لڑکے کی گانڈ کے سوراخ پر رکھا ۔۔۔۔۔۔۔ اور ۔۔۔ کافی اس میں مقدار میں ۔۔۔ تیل ڈال دیا۔۔۔ ۔۔۔ اچھی طرح تیل ڈالنے کے بعد بھائی نے ۔۔ اپنی ایک انگلی اس کے سوراخ میں ڈالی اور ۔۔۔ اس کے سوراخ میں مساج کرنے لگا۔۔۔ اور جب بھائی کو اچھی طرح سے یقین ہو گیا کہ اب تیل اچھی طرح سے اس کے سوراخ میں رچ بس گیا ہے تو بھائی اُٹھا ۔۔۔ اور اپنا لن پکڑ کر اس کے سوراخ پر رکھا۔۔۔ اس لڑکے اپنا منہ پیچھے کیا۔۔۔ اور بولا ۔۔ بٹ جی۔۔۔۔ ذرا آرام سے کرنا ۔۔۔ میری بڑی تنگ ہے۔۔۔لیکن بھائی نے اس کی بات کا کوئی جواب نہ دیا اپنا ٹوپا ۔۔ اس کے سوراخ پر رکھا اور لن کو ہلکا سا پش کیا۔۔تو بھائی کا لن پھسل کر اس کی چکنی گانڈ میں اتر گیا ۔ لن اپنے جاتے ہی لڑکے نے ایک چیخ ماری ۔۔۔ ہائے ۔۔۔اوئے۔۔۔اور بولا ۔۔۔ بٹ جی ۔۔۔ دھیرے سے ڈالو۔۔۔۔ لیکن بٹ صاحب کےسر پر تو منی سوار تھی ۔۔۔۔ اس لیئے انہوں نے پہلے ایک دو جھٹکے آرام سے مارے اور اس کے بعد ایک زوار دار گھسا ۔۔ مارا ۔۔۔تو بھائی کا لن جڑ ۔۔۔۔ تک اس لڑکے کی گانڈ میں گھس گیا۔۔۔ا س کے ساتھ ہی لڑکے نے ایک زور دار ۔۔۔چیخ ماری ۔۔۔اور بولا۔۔ہائے ۔۔ مر ۔گیا میں۔۔ اور اس کے ساتھ ہی وہ اوپر اُٹھ گیا۔۔۔۔
اب پوزیشن یہ تھی کہ وہ لڑکا نیم کھڑا تھا ۔۔ نیم کھڑے سے مراد یہ کہ ۔۔۔ اس کے سوراخ میں بھائی کا لن پھنسا ہوا تھا اور پیچھے سے گانڈ بھائی کے ساتھ چپکی ہوئی تھی۔۔۔ اور اس کے ساتھ بھائی کا لن جڑ تک اس کے سوراخ میں اترا ہوا تھا۔۔۔۔ جیسے ہی وہ لڑکا کھڑا ہوا ۔۔ تو میری نظر اس کے لن پر پڑی۔۔۔۔ اس کا نیم کھڑا لن اس وقت پورا کھڑا تھا ۔۔۔ اور پھر میں نے دیکھا کہ اس لڑکے نے سسکی لینے کے بعد اپنے ہاتھ پر تھوک پھینکا اور ۔۔وہ تھوک اس نے اپنے لن پر مل دیا ۔۔۔۔۔ اور اپنی بُنڈ ہلا کر بولا۔۔۔۔ بٹ ۔۔۔چود ۔۔۔ مجھے۔۔۔ اس کی بات سُن کر بھائی نے ۔۔۔ گھسے مارنے شروع کر دیئے۔۔۔۔ اور میں نے دیکھا کہ جیسے ہی بھائی گھسہ مارتا ۔۔۔ وہ لڑکا اتنی ہی تیزی سے اپنا لن کو آگے پیچھے کرتا۔۔۔ اس طرح کافی دیر گزر گئی۔۔۔۔ اور ۔۔۔ پھر ایک دم سے وہ لڑکا ہیجان آمیز ۔۔ لہجے میں چیخا اور بولا۔۔۔۔ میری بنڈ مار ۔۔ بٹا۔۔۔ اور اس کے ساتھ ہی اس نے اپنی گانڈ کو بھائی کے لن کی طرف آگے پیچھے کرنا شروع کر دیا۔۔۔ میں دیکھا کہ وہ بڑی ہی مہارت کےساتھ اپنی گانڈ میں بھائی کے لن کو اپنی گانڈ کے اندر باہر کر رہا تھا ۔۔۔ یہ دیکھ کر بھائی نے گھسے مارنے بند کر دیئے اور اب وہ اس لڑکے کے گھسے انجوائے کر رہا تھا۔۔۔ ادھر ۔۔۔ وہ لڑکا ۔۔۔ اپنی گانڈ کو آگے پیچھے کرنے کے ساتھ ساتھ ۔۔۔ اپنے لن کو بھی آگے پیچھے کررہا تھا۔۔۔۔پھر میرا خیال ہے دونوں کا اینڈ آ گیا تھا۔۔۔ کیونہ میں دیکھا ۔۔۔ کہ بھائی کا چہرہ ۔۔۔ لال ہو گیا تھا۔۔۔ اور اب اس نے اس لڑکے کو ہپس سے پکڑا اور ۔۔۔ طوفانی رفتار سے گھسنے مارنے لگا۔۔ ادھر اس لڑکے نے بھی فریش تھوک اپنے لن پر لگایا ۔۔۔۔ اور تیز تیز ہاتھ چلانے لگا۔۔۔۔۔اور میں اپنے دانے کو مسلتےہوئے یہ سارا سین دیکھنے لگی۔۔۔۔پھر اچانک ہی اس لڑکے نے چیخ کر کہا ۔۔۔۔۔۔۔ بٹ جی ی ی ی ی ی ی ی ۔۔۔۔ میری بُنڈ ۔۔ کو ۔۔۔پھاڑڑڑڑڑڑڑڑڑڑ ۔۔۔۔دو۔۔۔۔۔۔۔۔ اور اس کے ساتھ ہی اپنے لن پر تیزی سے ہاتھ چلاتے ہوئے اس لڑکے کے ہاتھ رُک گئے اور میں نے دیکھا کہ ۔۔۔۔ اس کے لن سے منی کی پچکاری سی نکلی جو تھوڑی آگے جا کر بستر پر گری۔۔۔۔۔۔وہ لڑکا چھوٹ رہا تھا۔۔۔ میں دیکھا کہ کچھ دیر کے لیئے ہی اس لڑکے کے ہاتھ رکے تھے ۔۔۔ اور جیسے ہی اس کے لن سے منی کی پہلی دھار نکلی ۔۔ اس کے جسم نے ایک جھٹکا کھایا اور اس کے ساتھ ہی دوبارہ سے اس نے اپنے لن کو آگے پیچھے کرنا شروع کر دیا۔۔۔ اور جب تک اس کے لن سے ساری منی نہ نکل گئی۔۔۔ وہ مُٹھ مارتا رہا ۔۔ اور جیسے ہی اس کا لن منی سے خالی ہوا ۔۔ اس نے اپنا ہاتھ لن سے ہٹایا اور ۔۔۔۔ ہانپنے لگا۔۔۔۔۔اور پھر ہانپتے ہوئے وہ بستر پر ڈھے گیا۔۔ لیکن بستر پر گرے ہوئے بھی اس نے اپنی گانڈ کو اونچا رکھتے ہوئے اس میں بھائی کا لن پھنسائے رکھا ۔۔۔۔اور بولا۔۔۔ بٹ جی ۔۔۔۔ بُنڈ پھاڑووووو۔۔۔۔۔ نہ میری۔۔۔اس کی بات سُن کر بھائی جو کہ پہلے ہی اپنی منزل کے قریب تھا ۔۔اب اس کی ہلا شیری سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بھائی کے دھکوں میں بھی شدت آگئی اور کچھ دیر بعد۔۔۔ بھائی کا جسم بھی ۔۔۔ جھٹکے کھانے لگا۔۔۔ اور پھر ۔۔۔۔ بھائی کے منہ سے ۔۔اوہ۔۔۔۔اووووووووو۔۔ کی آواز نکلی ۔۔۔۔ اور میں سمجھ گئی کہ بھائی نے لڑکے کی گانڈ میں ساری منی چھوڑ دی ہے۔۔۔
جیسے ہی بھائی کے لن نے منی چھوڑی ۔۔۔ میں بڑی احتیاط سے سٹول سے نیچے اتری اور سٹول کو پکڑ کر وہاں سے چل دی۔۔ کیونکہ سٹول کو ان کے کمرے میں یا کہں آگے رکھنے میں بڑا ۔۔خطرہ تھا ۔۔۔ اس لیئے میں سٹول کو لیئے ہوئے ۔۔۔واپس اپنے برآمدے کی طرف آگئی ۔ اور پھر۔۔۔ایک مناسب سی جگہ دیکھ کر میں نے اس سٹول کو وہاں رکھا اور آگے چل دی۔۔۔۔۔۔اس وقت شہوت سے میرا بہت برا حال ہو رہا تھا ۔ میرے سارے جسم میں۔۔۔۔ میرے اندر تک۔۔۔ ایک آگ سی لگی ہوئی تھی ۔۔اور اس آگ ۔اور شدید جنسی خواہش سے میرا انگ انگ ۔۔۔ بھڑک رہا تھا ۔۔۔اور میں سوچ رہی تھی کہ میں کیا کروں ۔۔۔ میں اپنی پھدی کو کہاں لے جاؤں ۔۔۔ کون ہے جو اس کی آگ کو ٹھنڈا کرے گا ؟؟ کہ معاملہ اب میری برداشت سے باہر ہوتا جا رہا تھا ۔۔۔ ۔اور سوچتے سوچتے مجھے جیدے سائیں کی یاد آگئی۔۔۔۔ اور پھر میں نے تہیہ کر لیا کہ چاہے کچھ بھی ۔۔۔ آج رات میں جیدے کا لن لے کر رہوں گی۔۔۔اس سوچ نے مجھے کچھ سنبھالا دیا ۔۔۔اور میں جنسی دنیا سے حقیقت کی دنیا میں آ گئی ۔۔اور اس کے ساتھ ہی ۔۔۔ ادھر ادھر دیکھتے ہوئے ۔۔میں بڑے محتاط انداز میں ۔ برآمدے سے ہوتی ہوئی ۔میں ۔۔ اپنے کمرے میں پہنچ گئی ۔۔۔۔۔
کمرے میں جا کر میں آئینے کے سامنے جا کر کھڑی ہو گئی اور اپنا جائزہ لینے لگا۔۔۔ اور میں نے دیکھا کہ گرمی اور شہوت کی وجہ سےمیرا چہرہ لال ہو رہا تھا ۔۔۔۔ اور ۔۔جس کی وجہ سے میرا میک اپ خاصہ خراب ہو چکا تھا۔میرے جسم سے پسینے کی بُو آ رہی تھی اور ۔اسی طرح میرے کپڑوں کی حالت بھی ٹھیک نہیں تھی ۔۔۔چنانچہ میں نے ایک نظر خود کو دیکھا اور پھر الماری میں لٹکا مہندی کا دوسرا سوٹ نکالا اور ۔۔ باتھ روم میں گھس گئی۔۔اور جلدی جلدی نہا کر باہر آ گئی۔۔۔اور پھر ہلکا سا میک اپ کیا ۔۔ اور بہت سا پرفیوم لگا کر باہر نکل آئی ۔۔۔ زیادہ مقدار میں پرفیوم لگانے کی یہ وجہ تھی کہ مجھے اپنے اندر سے منی کی بُو آ رہی تھی ۔۔۔۔ اور میں ڈر گئی تھی کہ میری اس بُو کو کوئی اور نہ ۔۔۔ جان لے ۔۔۔۔۔۔۔ تیار ہو کر جیسے ہی میں لان میں پہنچی تو دور سے اماں نے مجھے دیکھ لیا اور وہ تیر کی طرح چلتی ہوئیں میرے پاس آ کر مجھے ڈانٹتے ہوئے بولیں۔۔ یہ تم بار بار کہاں گم ہو جاتی ہو۔۔۔ پھر پیار سے کہنے لگیں ۔۔ دیکھو چندا ۔۔۔ ہماری ساری برادری ا کھٹی ہوئی ہوئی ہے۔۔۔ اور یوں اچانک تمھارا غائب ہو جانا کسی طور بھی مناسب نہ ہے ۔۔۔ پھر انہوں نے میری طرف گھوری ڈالی اور بولیں ۔۔ ویسے بائی دا وے تم اب تک تھی کہاں ؟ تو میں ان سے کہا ۔۔ جانا کہاں ہے اماں ۔۔۔ پہلے تو ۔۔۔پھر ایک طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ۔۔ میں ان لڑکیوں کے ساتھ بیٹھی تھی ۔۔۔ اور اماں حرام ہے جو ان لڑکیوں نے سوائے ایک دوسرے کی غیبت کے ۔۔۔ یا ۔۔۔ کپڑوں کے کہ کس نے کیسا ڈریس پہنا ہے ۔۔ کوئی اور بات کی ہو۔۔۔۔ اس کے بعد پھر میں بور ہو کر تھوڑا ادھر ادھر گھومی اور پھر ۔۔۔ کمرے میں جا کر نہائی اور نیا ڈریس ۔۔۔ پہن کر آپ کے سامنے ہوں۔۔۔ میری بات سُن کر اماں نے ایک ٹھنڈی سانس بھری اور بولی۔۔۔ پتہ نئیں کیوں ۔۔تُو باقی لڑکیوں سے مختلف کیوں ہے۔۔پھر مجھے آنکھیں نکالتے ہوئے کہنے لگیں۔۔۔ خبردار ۔۔جو اب تو کہیں ادھر ادھر ہوئی ۔۔۔۔ جا کر اپنے مہمانوں کو اٹینڈ کر ۔۔۔
اور اس سے پہلے وہ کوئی اور بات کرتیں ۔۔۔ اچانک ان کے چہرے پر شگفتگی ظاہر ہوئی اور وہ میرا ہاتھ پکڑے ہوئے آگے بڑھیں ۔۔۔۔ میں نے بھی اماں کی طرح سامنے دیکھا تو ۔۔۔ وقار انکل اور صدف آنٹی ۔۔ لان میں داخل ہو رہے تھے۔۔ان کے ساتھ ابا تھے اور پیچھے ان کا ملازم ۔۔۔ ہاتھ میں بہت سے گفٹ پکڑے آرہا تھا۔۔۔ اتنی دیر میں اماں اور میں ان کے پاس پہنچ چکے تھے ۔۔ جاتے ہی اماں نے انکل کو سلام کیا اور آنٹی کے ساتھ گلے لگتے ہوئے بولیں ۔۔۔ آپ لوگ لیٹ کیوں ہوئے ؟؟؟؟۔۔۔تو آنٹی سے پہلے ہی انکل نے بول پڑے اور کہا کہ۔۔۔ بھابھی میں تو صبع سے ہی تیار ہو کر بیٹھا تھا۔۔۔ لیکن ۔ جیسا کہ آپ کو پتہ ہے ۔۔۔۔۔ بیگم صاحبہ کی تیاری ختم ہونے میں ہی نہ آ رہی تھی۔۔۔ آخر خُدا خُدا کر کے ۔۔ بیگم صاحبہ تیار ہوئیں تو۔ ہم لوگ آپ کے پاس حاضر ہو گئے ۔۔۔ انکل کی بات سُن کر آنٹی ترنت ہی کہنے لگیں۔۔۔ توبہ توبہ نیلو ۔۔۔۔ یہ شخص تو میرے سامنے ہی جھوٹ بول رہا ہے۔۔۔۔ میں تو تیار تھی ۔۔۔ ان صاحب نے ہی لیٹ کیا ہے ۔۔۔ اور ۔۔اس سے پہلےکہ آنٹی اور انکل کی ۔۔ یہ تکرار مزید آگے بڑھتی۔۔۔۔ فوراً ہی ابا درمیان میں کود پڑے اور ہنستے ہوئے کہنے لگے۔۔۔۔ چلو اس بات کو دفعہ کرو کہ کون کس کی وجہ سے لیٹ ہو گیا۔۔۔۔ اب آؤ کہ آپ کے انتظار میں ۔۔۔ ہم نے ابھی مہندی کا پروگرام شروع نہیں کیا ہے ۔۔۔۔ ابا کی بات سُن کر انکل بولے۔۔۔۔۔ او ہو یار ۔۔۔۔ تم نے پروگرام شروع کر دینا تھا ۔۔ ہماری وجہ سے خواہ مخواہ دوسروں کو بھی تکلیف دی۔۔۔ تو ان کی بات سُن کر اماں کہنے لگیں۔بھائی صاحب آپ کو تو معلوم ہی ہے کہ جب تک آپ نہ آتے تو میاں صاحب (ابا) نے پروگرام شروع نہیں کرنا تھا ۔۔۔ امان کی بات سُن کر آنٹی کہنے لگیں سوری ۔۔ نیلو ۔۔۔ اور پھر ملازم کو آگے کیا اور بولیں ۔ہم لوگ آپ لوگوں کے لیئے کچھ گفٹس وغیرہ لائے تھے ۔۔ اور اس کے بعد ملازم نے وہ سامان نیچے رکھ دیا۔۔۔ اتنے زیادہ گفٹس دیکھ کر اماں نے آنٹی کی طرف دیکھا اور بولیں ۔۔۔ صدف یار تم بھی تکلفات میں پڑ گئی ہو ۔۔۔۔۔ اور پھر پاس سے گزرنے والی ایک کام والی کو آواز دی اور اپنے پرس میں سے ایک چابی نکال کر اس کے حوالے کرتے ہوئے بولیں ۔۔۔ اس ( وقار انکل کا ملازم ) کے ساتھ جاؤ اور یہ سارا سامان میرے کمرے میں رکھ کر کمرہ لاک کر دینا ۔۔۔۔۔اور چابی مجھے دے جانا ۔۔۔۔۔ اس ملازمہ نے اماں کے ہاتھ سے چابی لی اور اچھا ۔۔ باجی جی کہہ کر اس بندے کے ساتھ وہاں سے چلی گئی ۔۔۔
ان کے جاتے ہی ابا نے اماں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ۔۔۔ نیلو۔۔۔ اب مہندی کا پروگرام شروع کر دو۔۔۔ اور وقار انکل سے بولے ۔۔۔۔ چل یار ۔۔۔۔ اس کے بعد فواراً ہی اماں نے فائق بھائی کی مہندی کا فنگشن شروع کرا دیا ۔۔ ۔۔۔ اور وقتی طور پر میں اپنے اندر بھڑکی سیکس کی آگ کو بھول کر اس فنگشن کا حصہ بن گئی اور بڑھ چڑھ کر اس تقریب میں حصہ لینے لگی۔۔۔۔اور خوب ہلا گلہ کیا ۔۔۔ چونکہ ایسے موقعوں پر اماں کے انتظامات ہمیشہ سے ہی بہت اعلیٰ ہوتے ہیں اس لیئے دو تین گھنٹے کے بعد مہندی کا یہ فنگشن بخیر و خوبی اختتام پزیر ہو گیا ۔۔۔۔پھر اس کے بعد کھانے کا دور شروع ہوا ۔۔ اس کے لیئے ہم نے کیٹرنگ والوں کو بلایا ہوا تھا ۔۔ اور سارا بندبست بھی انہی کا تھا۔۔ ۔ لیکن اس کے باوجود عورتوں کی سائیڈ پر میں اماں ، بھابھی اور ایک دو اور رشتے دار خواتین دیکھ بھال کر رہیں تھیں ۔کہ کس کو کس چیز کی ضرورت ہے ۔۔جبکہ مردوں کی طرف بھا میدا ۔۔۔ فدا بھائی ( فائق سے چھوٹے اور حمید بھائی سے بڑے)اور ابا کے ساتھ ساتھ فیض بھائی نگرانی کا کام سر انجام دے رہے تھے۔۔۔ جبکہ کیٹرنگ والے ٹیبل تک کھانے پہنچا رہے تھے۔۔ اماں نے میری ڈیوٹی ۔۔ انٹرنس پر لگائی تھی۔۔۔ وہاں سے ہی وہ مجھے کہہ دیتی کہ ہما۔۔۔۔ وہ کونے میں ۔۔ چاول ختم ہو گئے ہیں وغیرہ وغیرہ ۔۔۔ اور میں ۔۔۔ باہر جا کر یا ۔۔ کسی ویٹر کو اس کے بارے میں کہہ دیتی تھی۔۔۔ ابھی کھانا آدھا ہی ہو ا تھا کہ مجھے مجھے بھابھی کی آواز سنائی دی وہ کہہ رہیں تھی ۔۔۔ ہما امی کے ٹیبل پر پانی پہنچاؤ۔۔ اتفاق سے اس وقت آس پاس کوئی ویٹر نظر نہ آ رہا تھا ۔۔ اس لیئے میں، مین سروس والی جگہ گئی اور ان کے سپر وائزر کو پانی کا کہا ۔۔۔اور وہ جی اچھا کہہ کر اس کا بندوبست کرنے لگا ۔۔۔ اور میں جیسے ہی واپسی کے لیئے مُڑی۔۔۔۔ مجھے سامنے سے جیدا سائیں آتا دکھائی دیا ۔۔
۔ اس نے دور سے ہی سپروائیزر کو مخاطب کر کے ہانک لگائی کہ سر جی۔۔۔ مردوں میں قورمہ ۔۔۔۔ ختم ہو گیا ہے۔۔۔ اور پھر اس کی نظریں مجھ سے ملیں تو میں نے اس کو وہیں رُکنے کا اشارہ کیا۔۔۔ اور وہ میری طرف دیکھتا ہوا ۔۔۔ ایک طرف کھڑا ہو گیا۔ اس کی طرف جانے سے پہلے میں نے ۔۔ اس کو لبھانے کی خاطر اپنے دوپٹے کو تھوڑا سائیڈ پر کر لیا ۔۔ ۔۔ جس کی وجہ سے میرے کھلے گلے والی قمیض سے میری چھاتیوں کی طرف گہرائی کی طرف جاتی ہوئی لکیر ۔کافی ۔حد تک ۔ نمایاں ہو گئی تھی ۔میری چھاتیوں کا اتنا نظارہ اس کے لیئے کافی تھا ۔۔اور پھر ۔۔ میں اس کے پاس چلی گئی اور بولی۔۔۔ جب سب چلے جائیں تو مجھ سے ملنا ۔۔۔ تو وہ بظاہر باہر کی طرف دیکھتے ہوئے بولا۔۔۔۔ کہاں ملنا ہے ؟؟۔۔۔ گھر تو سارا ۔۔ مہمانوں سے پُر ہے۔۔۔ تو میں نے کہا ۔۔۔ مجھے نہیں معلوم ۔۔۔۔ پر آج تم نے مجھے ہر صورت مجھ سے ملنا ہے ۔۔۔میری بات سُن کر وہ میری طرف دیکھنے لگا ۔۔۔۔اور پھر وہ میری گوری چھاتیوں کے درمیان بنی گہری لکیر کی طرف دیکھتے ہوئے اپنے ہونٹوں پر زبان پھیری اور بولا ۔۔۔ ایک جگہ ہو سکتی ہے۔اگر تم آسکو تو۔۔۔اس کی بات سُن کر میرے اندر سوئی ہوئی شہوت نے سر اُٹھایا اور ۔۔۔ میں نے بڑی بے تابی کے ساتھ اس سے پوچھا ۔۔۔۔ تم جگہ بتاؤ میں ہر صورت وہاں پہنچو ں گی۔۔۔ تو وہ کہنے لگا۔۔۔۔ میرے کمرے کے پاس آ جانا۔۔۔ میں کچھ کرتا ہوں۔۔۔۔ اس کی بات سُن کر میں نے کہا۔۔۔ کہ ٹھیک ہے لیکن اس سے پہلےتم موقعہ دیکھ آنا ۔کہ آل اوکے ہے ۔۔ اور پھر مجھے اشارہ کرنا ۔۔۔تو میں آ جاؤں گی۔۔۔ جیدے نے میری بات سُنی اور ۔۔ایک بار پھر سے چھاتیوں کی طرف جاتی ہوئی لکیر پر ایک نگاہ ڈال کر دوبارہ سے اپنے ہونٹوں پر زبان پھیر ی اور بولا ۔۔۔۔ ٹھیک ہے بی بی جی۔۔۔۔۔ میں موقعہ دیکھ کر آپ کو اشارہ کر دوں گا۔۔۔ ۔۔۔۔ اوراس نے میرے گورے مموں پر اپنی نظریں گاڑ دیں ۔ جبکہ میں نے اس کی نظروں کہ پرواہ نہ کرتے ہوئے اس سے کہا کہ دیکھنا ۔۔۔۔ جگہ سیف ہو۔۔۔ تو وہ۔۔ اپنے لن پر ہاتھ مار کر بولا۔۔۔۔۔آپ بے فکر رہو۔۔ میں سب سمجھتا ہوں ۔۔۔۔

0 comments: